Orhan

Add To collaction

عشق ہےساحب

"جوزفينا ؟" میں جوزفینا نہیں ہوں میرا نام مائدہ ہے۔“

" سوری میں بھول گیا تھا لیکن تمہیں کیا ہوا ساری رات تم روتی رہی ہو؟"

" وہ پاکستان چلا گیا۔" اس نے چہرا اٹھا کے اس کی طرف دیکھ کے سسکتے ہوۓ کہا۔

" کیا تم پاکستان جانا چاہتی ہو۔" ٹو مس نے کہا تو وہ بولی۔

" اس کی ا گلے مہینے شادی ہے۔"

" اگلے مہینے تک ہے نا' ہوئی تو نہیں نا تو پھر تم اللہ کی رحمت سے کیوں مایوس ہو؟ اللہ کے لیے کچھ نا ممکن نہیں ہے بس کن کہنے کی دیر ہے تو فیکون ہو جاتا ہے۔" ا سے منہ کھولے اپنی طرف دیکھتا پا کے اس نے کہا۔ " ایسے نا دیکھو میں اللہ پر اور اس کی کتاب قرآن پاک پر ایمان لے آیا ہوں اور اس بات پر بھی کہ حضرت عیسیٰ کو قتل نہیں کیا گیا تھا تو اللہ نے ان کی جگہ کسی اور کی شکل آن جیسی بنا دی تھی اور نہیں اسی طرح آسمان پر اٹھا لیا گیا تھا اور اب وہ قیامت کے قریب دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے۔ میں اسی لیے تمہارے پاس آیا تھا میں پراپر اسلام قبول کرنا چاہتا ہوں اور پھر ہم دونوں پاکستان شفٹ ہو جائیں گے اس لیے مجھے بس پندرہ دن دو بزنس وائنڈ اپ کرنے لیے اور باقی ضروری کام کے لیے اور پلیز رونا بند کر دو ہم پندرہ دن بعد پاکستان میں ہوں گی تمہارے پاس اس کا ایڈریس توہےنا؟"

”ہاں! لیکن خالو اور خالہ۔۔۔۔۔۔۔" وہ اس کی بات کاٹ کے بولی۔

" ان کی فکر نہ کرو میں ان کو سنبھال لوں گا۔" تو اس نے مسکراتے ہوئے اثبات میں سر ہلا دیا اور مائدہ نے کلمہ کے الفاظ دہرائے اور اس کے پیچھے ٹو مس نے بھی کلمہ کے الفاظ اد کیے اور ایک سچے دین کو پا لینے کی خوشی میں دونوں نے مسکرا کے ایک دوسرے کو دیکھا۔

ریارح، عائشہ اور حامد کے ساتھ شادی کی تاریخ لینے جانے لگی تو دخان کو کہا۔

" بھیا جی !بھابی کے لیے کوئی پیغام ہے تو بتا دیں۔"

" نہیں، مجھے کوئی پیغام میں پہنچانا۔"

" آپ کو کیا ہوا آپ کو تو خوش ہونا چاہئے ۔" اور اسے وہ جھیل سی نیلی آنکھیں یاد ائی تھیں۔

" اے اللہ تو جانتا ہے موت اور محبت پہ تیرے سوا کسی کا اختیار نہیں ہے تو ہی دلوں میں محبتوں کا بیج بوتا ہے تو اے میرے پیارے اللہ کوئی معجزہ کر دے۔" اس نے سچے دل سے اللہ کو پکارا تھا۔

اللہ سب کی سنتا ہے۔۔۔۔۔۔ اس نے پاکستان جانے کا سارا انتظام کرلیا تھا اس کی توقع کے مطابق اس کے ماں باپ اور دونوں بہنوں نے بریک اپ کردیا تھا آج میکسیکو میں ان کی آخری رات کی۔

" اے میرے اللہ تو نے اسے میرے لیے نہیں بنایا اس لیے اس کی محبت بھی میرے دل سے نکال دے جو تیری چاہت ہے اسے میری چاہت بنا دے مجھے در در بھٹکنے سے بچا لے۔ مجھے ہدایت دے' اے میرے اللہ جو میرے لیے نہیں ہے اس کی خواہش بھی میرے دل سے نکال دے، میرے مالک مجھے مانگنا نہیں آتا بن مانگے مجھے عطاء فرما مجھے یقین

ہے تو میری دعا ضرور قبول فرمائے گا آمین۔" وہ سسک رہا تھا اللہ سے مانگ رہا تھا اور اللہ نے اس کی دعا سن لی تھی کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ جب اللہ سے اس یقین کے ساتھ مانگا جائے کہ وہ ہماری دعا ضرور پوری کرے گا اور اللہ دعا قبول نہ کرے؟

یوں اچانک میں نے تجھے پایا

جیسے تاثیر دعا میں آئے

آج اس کی مہندی تھی سب گاؤں والے حویلی میں اکٹھے تھے کہ فون کی گھنٹی بجی تو حامد صاحب نے فون اٹھایا۔ دوسری جانب سے نجانے کیا کہا گیا تھا کہ ریسیور ان کے ہاتھ سے چھوٹ کے نیچے جا گرا۔ د خان جو کسی کام سے اندر آیا تھا اس نے آگے بڑھ کے ان کو اٹھایا اور صوفے پر بٹھایا۔

" با با جان ! آپ ٹھیک تو ہیں؟“ اس نے پریشانی سے پوچھا۔

" افشاں اپنے کلاس فیلو احمر کے ساتھ بھاگ گئی ہے ۔ اس نے غصے سے اپنی مٹھیاں بھینچی تھیں

   0
0 Comments